کیا آپ اپنی زندگی کو بامقصد اور بامعنی بنانا چاہتے ہیں؟
کینیڈا میں پچھلے چند سالوں میں مجھے کئی ایسے مریض ملے ہیں جنہوں نے مجھ سے یہ اعتراف کیا کہ
’میری زندگی بے مقصد ہے‘
’میری زندگی بے معنی ہو گئی ہے۔ ‘
’میری زندگی میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے‘
ان مریضوں کی خواہش تھی کہ میں ان کی زندگی کو بامعنی اور بامقصد بنانے میں ان کی مدد کروں۔
ان مریضوں سے تھراپی کے دوران میں نے ایک سوال نامہ تیار کیا اور وہ سوالنامہ اپنے دوستوں اور رفقا کار کو بھیجا۔ مجھے امید تھی کہ ان دوستوں کے جوابات میرے مریضوں کو اپنی زندگی بامقصد اور بامعنی بنانے میں ممد ثابت ہوں گے۔
میرا سوال نامہ مندرجہ ذیل چار سوالوں پر مشتمل تھا
کیا آپ کے خیال میں زندگی کے کوئی معنی ہیں؟ اگر ہیں تو کیا ہیں؟
کیا آپ کی زندگی کا کوئی مقصد ہے؟ اگر ہے تو کیا چیز اسے بامقصد بناتی ہے؟
کیا آپ کی زندگی میں کوئی ایسا دور بھی آیا جب آپ کی زندگی بے معنی ہو گئی تھی؟ اگر ایسا ہوا تو آپ نے اسے دوبارہ کیسے بامعنی بنایا؟
کیا آپ ایک مذہبی غیر مذہبی یا لا مذہبی انسان ہیں؟ آپ کا فلسفہ حیات کیا ہے؟
مجھے یہ جان کر خوشگوار حیرت ہوئی کہ میرے دوستوں اور عزیزوں نے بڑے ذوق و شوق سے ان سوالوں کے جواب دیے۔ بعض جواب مختصر تھے بعض طویل۔ بعض چند جملوں اور بعض چند صفحوں پر مشتمل تھے۔ میں ان جوابات کا خلاصہ آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہوں گا۔
بامعنی خواب اور آدرش
بہت سے دوستوں نے کہا کہ ان کے چند خواب اور چند آدرش ایسے ہیں جو ان کی زندگی کو بامعنی اور بامقصد بناتے ہیں
ایک دوست نے کہا
’ انسان کو اپنی ذات کے ساتھ سچا ہونا چاہیے۔ اسے اپنی خفیہ صلاحیتوں کا اجاگر کرنا چاہیے۔ یہی کوشش زندگی کو بامعنی بناتی ہے‘
دوسرے دوست نے کہا
’ میں اپنی زندگی میں ایک شہ کار فن پارہ ایک ماسٹر پیس تخلیق کرنا چاہتا ہوں اور وہی فن پارہ تخلیق کرنے کی محنت اور ریاضت میری زندگی کو بامعنی بناتی ہے‘
ایک لکھاری نے کہا
’کتابیں پڑھنا اور شاعری کرنا میری زندگی کو بامقصد بناتا ہے‘
بامعنی رشتے
بہت سے دوستوں نے لکھا کہ محبت کرنے والے رشتے ان کی زندگی کو معنی کا تحفہ دیتے ہیں۔ وہ رشتہ چاہے دوست کے ساتھ ہو محبوبہ کے ساتھ ہو یا کسی رشتہ دار کے ساتھ۔
ایک ماں نے کہا
’میرے بچے میری زندگی کو بامعنی بناتے ہیں‘
ایک نانا نے کہا
’میری بیٹیاں اور ان کی بیٹیاں میری زندگی کو بامقصد بناتی ہیں‘
انسانیت کی خدمت
بہت سے دوستوں نے لکھا کہ خدمت خلق ان کی زندگی کو بامقصد اور بامعنی بناتی ہے۔
ایک دوست نے کہا
’میں انسانی حقوق کی تحریک میں شامل ہوں۔ دوسرے انسانوں کو ان کے حقوق کی اگاہی دلوانا میری زندگی کو بامعنی بناتا ہے‘
خدا اور مذہب سے رشتہ
میرے کئی مذہبی دوستوں نے کہا کہ ان کا خدا سے رشتہ ان کی زندگی کو معنی دیتا ہے۔
ایک دوست نے لکھا
’جب میں ڈپریشن کا شکار تھا ان دنوں میں دعائیں اور عبادت زیادہ کرتا تھا۔ میری ڈپریشن مجھے خدا کے زیادہ قریب لے آئی ہے۔ خدا سے لو لگانے نے میری زندگی کا بامعنی اور بامقصد بنا دیا ہے‘
ایک مسلمان خاتون نے کہا
’میرا ایمان میری زندگی کو معنی عطا کرتا ہے‘
کیا زندگی بامقصد ہے؟
مذہبی دوستوں نے کہا کہ خدا نے یہ کائنات تخلیق کی ہے اور اسے بامقصد بنایا ہے۔
ایک دوست نے کہا کہ زندگی بامقصد نہ ہو تو زندہ رہنا محال ہو جائے ایک عذاب بن جائے۔
ایک خاتون نے کہا
’زندگی کا ضرور کوئی مقصد ہو گا لیکن میں نہیں جانتی کہ وہ مقصد کیا ہے‘
ایک لا مذہب دوست نے کہا
’زندگی کا کوئی مقصد نہیں ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم خود اسے بامقصد نہیں بنا سکتے‘
انسانیت کی خدمت
میرے سوالوں کے جتنے جوابات موصول ہوئے ان میں اپنے تمام تر نظریاتی اور مذہبی اختلافات کے باوجود ایک قدر مشترک تھی۔ سب مذہبی غیر مذہبی اور لا مذہبی اس بات پر متفق تھے کہ انسانیت کی خدمت انسانوں کی زندگی کو بامقصد اور بامعنی بناتی ہے۔
ایک دوست نے کہا
’دوسروں کی مدد کرنے سے ہم خود اپنی مدد آپ کر رہے ہوتے ہیں‘
دوستوں کے جوابوں کو پڑھتے ہوئے مجھے یہ محسوس ہوا کہ ان کے تین گروہ تھے
پہلے گروہ کے دوستوں نے اپنے بزرگوں کے روایتی اور مذہبی معنی کو اپنا کر اپنی زندگی کو بامعنی بنایا تھا
دوسرے گروہ کے دوستوں نے زندگی کے روایتی معنی کو رد کر دیا تھا اور وہ بے معنویت کا شکار ہو گئے تھے۔
اور تیسرے گروہ کے دوستوں نے زندگی کے مذہبی اور روایتی معنی کو رد کرنے کے بعد اپنی زندگی کو دوسرے طریقوں سے ’جن میں
فنون لطیفہ
محبت بھرے رشتے
اور
خدمت خلق
شامل تھے ’بامعنی بنایا تھا۔
جب میں نے اپنے مریضوں کو اپنے دوستوں کے جواب پڑھائے تو انہوں نے ان جوابوں سے بہت استفادہ کیا۔
دوستوں اور مریضوں سے بامعنی مکالمے نے میری زندگی کو بھی بامعنی بنانے میں مدد کی۔
- کیا آپ اپنی زندگی کو بامقصد اور بامعنی بنانا چاہتے ہیں؟ - 23/04/2025
- ڈاکٹر بلند اقبال کی ادبی جرات رندانہ کو داد - 17/04/2025
- کینیڈی، کاسترو اور مانرو کی کہانی - 13/04/2025
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).