غیر ملکی مصنوعات کا بائیکاٹ، بدبودار کردار کا بائیکاٹ کون کرے گا؟
کے ایف سی صدر راولپنڈی کی ایک وڈیو نظروں سے گزری، یقین مانیں اس وڈیو نے ہمارے مجموعی کردار کو ننگا کر کے رکھ دیا۔
لوگ اپنی فیملیز کے ہمراہ کے ایف سی میں کھانا کھانے میں مصروف ہیں کہ اچانک سے ایک جتھا حملہ آور ہوتا ہے جن کے ہاتھوں میں ڈنڈے ہوتے ہیں اور وہاں بیٹھے گاہگوں اور عملے کو ہراساں کرتے ہیں اور زبان پر ایک ہی گالی ہوتی ہے۔
”بہن چود“
یاد رہے کہ اسی ہال میں خواتین کی بھی ایک کثیر تعداد موجود تھی انہی کے سامنے کفار، اسرائیل اور غیر ملکی مصنوعات دشمنی میں مبتلا پارساؤں کا یہ ٹولا گل افشانیاں کر رہا تھا۔
کفار تو ٹھہرے بدچلن، بدزبان، شرابی، زانی اور دنیا کی ہر برائی کے علمبردار تو پھر ہم کون ہیں بھائی؟ جو جھلک ہماری زبان میں دکھائی دے رہی ہے وہ کس ذہنیت کی غمازی کر رہی ہے؟
کیا کمال کی کرداری جھلک ہے، چلیں ہیں کفر اور کفار کو آئینہ دکھانے اور ذہن پورنوگرافک تصورات سے بھرے پڑے ہیں، پہلے خود کے ذہنوں کو تو جنسی فرسٹریشن سے آزاد کر لیں پھر جسے مرضی آزاد کروا لیجیے گا۔
یہ ہمارے کردار کے کیسے جواہر پارے ہیں؟
ایک طرف تو ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم قادر مطلق کے چنیدہ شاہکار ہیں لیکن زبان اس قدر غلاظت بھری؟
ہم نے تو علماء دین سے یہ سن رکھا ہے کہ ”مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے محفوظ رہیں“۔ لیکن جذباتیت کی موجودہ لہر تو ان سنہری حروف پر سوال کھڑا کر رہی ہے؟
تاریخ کا یہ موڑ بھی کچھ روز بعد آنکھوں سے اوجھل ہو جائے گا لیکن ہمارے رویوں پر سوالات کی صورت میں ہمیشہ کی طرح کتنے سارے انمٹ نقوش چھوڑ جائے گا۔
ہم چلیں تو ہیں کفار کی اشیاء کا بائیکاٹ کرنے لیکن حال یہ ہے کہ جھاڑو کے تنکوں سے زیرہ بننے لگا ہے، نہ دودھ خالص نہ انسانی جان بچانے والی ادویات ایک نمبر، ہاں جذباتیت یہاں ضرور کوڑیوں کے بھاؤ بکتی ہے اور خریدار بھی موجود ہیں۔
ذرا اسلام آباد کی ہی خبر لے لیجیے جہاں چند روز پہلے شدید قسم کی ژالہ باری ہوئی ہے جس کے نتیجے میں لوگوں کی گاڑیوں کے شیشے تک ٹوٹ گئے، اس قدرتی تباہی کے نتیجے میں ہم ایسوں کی تو چاندی ہو گئی بھائی۔
ٹوٹی ونڈ اسکرینز، ڈینٹنگ پینٹنگ اور کاروں کے دیگر پرزوں کی قیمتیں تو آسمانوں کو چھونے لگی ہیں بلکہ ونڈ اسکرینز تو مارکیٹ سے ہی غائب ہو چکی ہیں اور جو مل رہی ہیں وہ بھی انتہائی مہنگے داموں دستیاب ہیں۔
سوال یہ ہے کہ اس قسم کی چور بازاری کے پیچھے اسرائیل ہے یا امریکہ یا کوئی اور دشمن ملک ملوث ہے؟
یہ ناجائز لوٹ مار کرنے والے والے وہی لوگ تو ہیں جو پہلی صف میں کھڑے ہوتے ہیں، طارق جمیل، مفتی طارق مسعود، قاری حنیف قریشی اور مفتی منیب کے بیانات بغور سنتے ہیں، درجنوں عمرے کرنے کے باوجود بھی عمرے پر عمرہ کرتے چلے جاتے ہیں لیکن کردار کا کیا کریں بھائی؟
گالیوں کا کیا کریں جو ہمارے کردار، ذہن اور زبان کی بخوبی عکاسی کرتی ہیں؟ ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم ایک سچے مذہب کے پیروکار ہیں لیکن سچائی کی جھلک اگر ہمارے کردار و گفتار میں دکھائی نہ دے تو کون یقین کرے گا کہ ہم ہی وارثانِ جنت ہیں؟
- غیر ملکی مصنوعات کا بائیکاٹ، بدبودار کردار کا بائیکاٹ کون کرے گا؟ - 21/04/2025
- نوجوانوں کے ذہنوں سے کھلواڑ کرنے والے روحانی بابے اور صحافی - 19/04/2025
- کولھو کے بیل۔ - 16/04/2025
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).