یونیورسٹی کی زندگی
ہر طالب علم کی زندگی میں یونیورسٹی کے چار سے پانچ سال نہایت اہم اور فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں، چاہے طالب علم کا تعلق کسی بھی شعبے سے ہو۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے نوجوانوں کی تعداد میں ہر سال اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ 2022 ء میں تقریباً 44 لاکھ نوجوانوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔
پاکستان میں ایک دیرینہ سوال ہمیشہ زیرِ بحث رہا ہے کہ آیا یونیورسٹی صرف ایک ڈگری کے حصول کا ذریعہ ہے یا اس سے بڑھ کر کچھ اور بھی۔ کچھ افراد اسے وقت اور پیسے کا ضیاع سمجھتے ہیں، جب کہ بعض لوگ یونیورسٹی کو تعلیم و تربیت کا سرچشمہ قرار دیتے ہیں۔
یقیناً اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ یونیورسٹی صرف ایک کاغذی سند کے حصول کا نام نہیں۔ یہ وہ دور ہوتا ہے جب نوجوان نہ صرف علم کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کو نکھارتے ہیں، بلکہ زندگی کے مختلف پہلوؤں کو بھی بہتر طور پر سمجھنے لگتے ہیں۔ طلبہ صرف کتابوں سے ہی نہیں، بلکہ عملی تجربات سے بھی سیکھتے ہیں۔ یونیورسٹی میں طلبہ میل جول، تعلقات سازی اور باہمی روابط کے فن سے آشنا ہوتے ہیں۔ مختلف زبانوں، ثقافتوں اور علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے ربط قائم کر کے وہ زندگی کے وسیع تر تناظر کو سمجھتے ہیں۔ یونیورسٹی کا تعلیمی ماحول ان کی شخصیت کو سنوارتا ہے، نظریات میں وسعت پیدا کرتا ہے اور دنیا کو دیکھنے کا نیا زاویہ عطا کرتا ہے۔ یہی سبب ہے کہ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلبہ ایک با اعتماد، متوازن اور باشعور شخصیت کے مالک بن کر ابھرتے ہیں۔
یونیورسٹی کے یہ چند سال نوجوانوں کو وقت کی قدر و قیمت کا احساس دلاتے ہیں اور ان کے خوابوں کی تعبیر کے راستے روشن کرتے ہیں۔ یہ کہنا کہ یونیورسٹی محض وقت کا ضیاع ہے، قطعی طور پر درست نہیں۔ اصل بات یہ ہے کہ فائدہ اُسی صورت میں حاصل ہوتا ہے جب طلبہ سنجیدگی، شعور اور جذبے کے ساتھ اس مرحلے سے گزریں۔ اگر طلبہ یونیورسٹی کی زندگی کو محض تفریح تک محدود نہ رکھیں، بلکہ سیکھنے اور خود کو سنوارنے کے جذبے سے آگے بڑھیں، تو یقیناً یہ وقت ان کی زندگی کا سب سے قیمتی سرمایہ ثابت ہو سکتا ہے۔
یاد رکھیے! وقت ایک انمول تحفہ ہے، وقت کا درست استعمال ہی ایک روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔
- یونیورسٹی کی زندگی - 20/04/2025
- پاکستان میں پانی کی قلت۔ ایک بڑا مسئلہ - 16/11/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).