کراچی میں مشتعل ہجوم کے تشدد سے ایک احمدی شہری جاں بحق


جماعت احمدیہ کے ترجمان نے خبر دی ہے کہ آج (18 اپریل) کو تھانہ پریڈی کی حدود میں احمدیہ ہال کراچی کے باہر ایک احمدی شہری لئیق احمد چیمہ کو ہجوم نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں وہ موقع پر جان کی بازی ہار گئے۔ تفصیلات کے مطابق احمدی عبادت گاہ میں مقامی احمدی حسب معمول جمعہ کی عبادت کے لئے جمع ہوئے۔ اس موقع پر تحریک لبیک سے وابستہ ایک متشدد ہجوم نے احمدیہ عبادت گاہ کا گھیراؤ کر لیا اور نعرے بازی شروع کر دی۔ اس دوران لئیق احمد چیمہ کو، جو عبادت گاہ سے تقریباً 150 میٹر دور تھے، مشتعل ہجوم نے پہچان کر ان پر اینٹوں اور ڈنڈوں سے حملہ کر دیا۔ بہیمانہ تشدد کے نتیجہ میں وہ موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ ان کی عمر 46 سال تھی۔ ان کے پسماندگان میں 2 بیوگان، 3 بیٹے اور 4 بیٹیاں شامل ہیں۔

ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان عامر محمود نے جمعہ کے روز متشدد ہجوم کے ظالمانہ تشدد سے لئیق احمد چیمہ کے قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سماج میں احمدیوں کے خلاف مسلسل نفرت پھیلائی جا رہی ہے اور کھلے عام احمدیوں کے قتل کے فتوے دیے جاتے ہیں۔ گزشتہ چند ماہ سے تحریک لبیک کے شرپسند عناصر احمدی عبادت گاہوں کا گھیراؤ کر رہے ہیں اور انتظامیہ ان کے لایعنی مطالبات پر چار دیواری کے اندر عبادت کرنے والے احمدیوں کو مقدمات درج کر کے احمدیوں کو بلاوجہ گرفتار کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ احمدیہ ہال کراچی پر 2 فروری 2023 اور 4 ستمبر 2023 کو شرپسند عناصر نے حملہ کر کے اس کے میناروں کو مسمار کر دیا تھا۔ ترجمان جماعت احمدیہ نے کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 20 میں شہریوں کی مذہبی آزادی کو تسلیم کرتے ہوئے اس کی ضمانت دی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ محب وطن احمدیوں کے خلاف مسلسل اس طرح کے گھناؤنے اقدامات سے وطن عزیز کا چہرہ عالمی برادری میں گہنا رہا ہے۔

ترجمان نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ لئیق احمد چیمہ کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments