مصروفیت، کامیابی اور جان راک فیلر


نا معلوم مسئلہ نظام تعلیم کا تھا، زمانے کا یا خلل ہمارے دماغ کا تھا۔ مگر بچپن سے ہم نے استادوں اور بزرگوں سے تین بنیادی اصول سیکھے۔

1۔ کامیاب آدمی کی نشانی یہ ہے کہ وہ مصروف ہوتا ہے۔ یعنی مصروف رہنا کامیابی کی نشانی ہے۔ اسے ہم مصروفیت پسندی کہتے ہیں۔

2۔ کامیاب ہونے کے لیے ذہنی دباؤ برداشت کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے جتنا ذہنی دباؤ ہو گا، مطلب آپ زیادہ کامیابی کی طرف جا رہے ہیں۔ یعنی ”دباؤ پسندی“ ۔

3۔ کامیاب ہونے کا لیے لازمی ہے کہ آپ دنیا کی نظروں میں کامیاب ہوں۔ اس سوچ کا نام میں نے، ”کامیاب نمائشی“ رکھا ہے۔

یہ تینوں خصائل یا ذہنییتیں انسان کو جوانی میں بڑھاپے کا لطف دیتی ہیں۔ اور جنت میں بھی جہنم کا سا سماں باندھ دیتی ہیں۔ اس لیے پاکستانی سماج میں انہیں بہت پسند کیا جاتا ہے اور اکثر ماں باپ ایسی سوچ اپنی اولاد میں کوٹ کوٹ کر بھرتے ہیں۔

مصروفیت پسندی عہد حاضر کے مسائل میں سے ایک ہے۔ سکولوں کالجوں میں سکھایا جاتا ہے کہ مصروف رہو۔ اکثر لوگ مصروف رہتے ہیں تا کہ انہیں لگے کہ وہ بہت کام کر رہے ہیں۔ دراصل وہ اپنے آپ کو ضائع کر رہے ہوتے ہیں۔

آپ خود مصروفیت پسند ہوں یا نہ ہوں، بیویاں بہر حال ہوتی ہیں۔ اپنے لیے نہیں، بلکہ شوہر نامدار کے لیے۔ ایک اچھی، مشرقی بیوی کے دو ہی شوق ہوتے ہیں، ساس بہو کے ڈرامے دیکھنا اور شوہر کو مصروف رکھنا۔ خاتون یہ تو برداشت کر سکتی ہے کہ اس کا شوہر سوکن لے آئے، مگر یہ برداشت نہیں کر سکتی کہ شوہر کی زندگی میں سکون ہو۔

لوگ مصروف ہیں اور اتنا مصروف ہیں کہ نہ اچھا کھانے کا وقت ہے نہ اچھا پہننے کا۔ جس نوالے کے لیے محنت کرتے ہیں وہ نوالہ کھانے کا وقت نہیں۔ جس خاندان کے لیے کماتے ہیں، اس خاندان کے ساتھ وقت بتانے کا وقت نہیں۔ یہاں تک کہ اپنی صحت کے لیے ورزش کرنے کا وقت نہیں۔ یہی مصروفیت معراج بخشتی ہے۔ مصروفیت کی معراج بیماری، بلڈ پریشر، اور دوائیوں کے لفافے ہیں۔ پاکستان میں اتنے پاخانے نہیں جتنے شفا خانے ہیں۔ اور اتنے شفا خانے نہیں جتنے دوا خانے ہیں۔ یہ سب مصروفیت پسندی کی کار گزاری ہے۔

مانا کہ آدم کو دنیا برد کیا گیا تھا کہ مارا مارا پھرے۔ مگر مصروفیت کبھی بھی انسانوں کا طرہ امتیاز نہیں رہا۔ ہمارے آبا شکار کرتے یا کھیتی باڑی، جلدی جلدی کام نمٹا کر حقہ چلم جلاتے اور فارغ بیٹھ کر گپیں لگاتے یا غاروں میں آگ جلا کر تصویر کشی کرتے۔ یہ دفتروں میں دس دس گھنٹے کی مشق ستم اور سڑکوں پہ گھنٹوں گھنٹوں کی مسافت یہ تو کبھی بھی انسانوں کا مقصد حیات نہ تھا۔ عہد حاضر کی کارپوریٹ غلامی تو مشکل ترین اور بہت گمبھیر غلامی ہے۔ اور سواد یہ ہے کہ اس مصروفیت پسندی کو کامیابی اور خوشی سے تعبیر کر دیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ذہنی امراض وبائی صورتحال اختیار کر چکے ہیں۔

اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کی پہلی منزل ”مصروفیت پسندی“ ہے تو دوسرا قدم ”دباؤ پسندی“ ۔ دباؤ پسندی یہ ہے کہ آپ غیر شادی شدہ زندگی بسر کر سکتے ہیں مگر آپ یہ لڈو کھاتے ہیں کہ زندگی میں کچھ دباؤ تو ہو۔ یا پھر یہ کہ آپ انگریزوں کی طرح گھومتے گھامتے زندگی بسر کر سکتے ہیں مگر آپ پہلے ایک پھر دوسرا، پھر تیسرا مکان بناتے چلے جاتے ہیں کہ زندگی میں دباؤ تو رہے یا پھر یہ کہ جونہی کچھ پیسہ آیا، بڑی گاڑی خرید لی۔

میرا دوست پچھلے آٹھ سال سے ایک ہی امتحان دے رہا ہے۔ جب کبھی اسے موقع ملتا کہ وہ زندگی سے لطف اندوز ہو سکے، وہ فوراً اس موقع کو ترک کر کے میز پر بیٹھ جاتا کہ پڑھائی کرے۔ اور جب امتحان قریب آتا ہے تو تیاری نہ ہونے کے بہانے، اگلے امتحان کا انتظار کرتا ہے۔ اس طرح نہ امتحان پاس ہوتا ہے نہ دباؤ جاتا ہے۔

مصروفیت پسندی اور دباؤ پسندی کی آخری اسٹیج ہوتی ہے ”کامیاب نمائشی“ ۔

محلے کے انکل چالو جی سے ملاقات ہوئی تو فرمانے لگے ہمارا پتر تو کینیڈا منتقل ہو گیا ہے ہم نے سراہا تو فرمانے لگے کہ کینیڈین سرکار تو اس کی ڈگریوں کی تعداد دیکھ کر ہی چکرا ہی گئی۔ ایسے کھینچا جیسے لوہے کو مقناطیس۔ ہم نے بھی ہاں میں ہاں ملائی کہ ایسی ڈگریاں اہل کینیڈا نے کہاں دیکھی ہوں گی۔ پھر فرمانے لگے ماشاءاللہ بہت نمازی پرہیزگار ہے۔ میں نے بھی اثبات میں سر ہلایا کہ اب اسلام کی نشاط ثانیہ یقیناً کینیڈا سے ہی ہو گی اور یقیناً پسر عظیم، دوسرے ارطغرل ثابت ہوں گے جو عظمت اسلام اور خلافت ثانیہ کے جھنڈے گاڑیں گے۔ انکل چالو جی اپنی سرکاری نوکری کے 30 سالہ خد و خال اور ”حلال“ کمائی سے بنائی گئی جائیداد پہ روشنی ڈالنا چاہ ہی رہے تھے کہ میں نے خرابی طبیعت کا بہانہ کیا اور اپنی ناکام زندگانی پر سر دھنتا وہاں سے اٹھ گیا۔

مصروفیت اور کامیابی کا آپسی تعلق ظاہر کرنے کے لیے جان راک فیلر کا یہ مشہور قول یاد رکھیے
”وہ شخص جو پورا دن کام کرتا ہے، اس کے پاس کہاں اتنا وقت کہ پیسہ کما سکے”


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments